آپ کی یاد آتی رہی رات بھر
چاندنی دل دکھاتی رہی رات بھر
گاہ جلتی ہوئی گاہ بجھتی ہوئی
شم غم جھلملاتی رہی رات بھر
کوئی خوشبو بدلتی رہی پیرہن
کوئی تصویر گاتی رہی رات بھر
پھر صبا سایہء گل کے تلے
کوئی قصہ سناتی رہی رات بھر
جو نہ
آیا اسے کوئی زنجر در
ہر صدا پر بلاتی رہی رات بھر
ایک اُمید سے دل بہلتا رہا
ایک تمنا ستاتی رہی رات بھر
0 تبصرے