فیض آحمد فیض کی خوبصورت غزلFaiz Ahmed Faiz's beautiful ghazal

فیض آحمد فیض کی خوبصورت غزل

 

آپ کی یاد آتی رہی رات بھر

چاندنی دل دکھاتی رہی رات بھر

گاہ جلتی ہوئی گاہ بجھتی ہوئی

شم غم جھلملاتی رہی رات بھر

کوئی خوشبو بدلتی رہی پیرہن

کوئی تصویر گاتی رہی رات بھر

پھر صبا سایہء گل کے تلے

کوئی قصہ سناتی رہی رات بھر

جو نہ  آیا اسے کوئی زنجر در

ہر صدا پر بلاتی رہی رات بھر

ایک اُمید سے دل بہلتا رہا

ایک تمنا ستاتی رہی رات بھر

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے